بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی کریمﷺ کے پیرو کا ر ہیںانکا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا‘ آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے
حضرت مولانا احمد علی صاحب لاہوری مفسر قرآن کے صاحبزادےمولوی حبیب اللہ دورہ حدیث میں شریک تھے کسی گستاخ نے ایک رقعہ بھیجا حضرت اس وقت خاموش رہےلیکن دوسری نشست میں جواب دیتے ہوئے نہایت نرمی اور شائستگی سے فرمایا کہ مجھے کسی دوست نے رقعہ لکھا ہے کہ تو اپنے باپ سے نہیں ہے یہ سن کر درسگاہ میں ہیجان برپا ہوگیا ہر طالب علم مجسمہ غیض و غضب بنا ہوا تھا مگر آپ نے اسی سکون بھرے انداز میں حسن سلوک کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرمایا ۔(باقی صفحہ نمبر 54 پر)
(بقیہ: پیغمبر اسلام کا غیرمسلموں سے حسن سلوک)
خبر دار : کسی کو غضبناک ہونے کی ضرورت نہیں میرا حق ہے کہ میں سوال کرنے والے کی تسلی کرا دوں اس کےبعد فرمایا میں ضلع فیض آباد قصبہ ٹانڈھ محلہ اللہ داد پور کا رہنے والا ہوں اس وقت بھی میرے والدین کے نکاح کے گواہ زندہ ہیں خط بھیج کر یا وہاں جا کر سمجھ لیا جائے ۔ العظمۃ اللہ بردباری کی بھی انتہاء ہوگئی اس واقعہ سے آنحضرت ﷺ کے فرمان کی پوری تشریح ہوجاتی ہے کہ پہلوان وہ نہیں جو کسی کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان اور بہادر وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے اور اپنے نفس کو مغلوب کردے۔
’’پیغمبر اسلامؐ کا غیرمسلموں سے حسن سلوک‘‘اب تمام واقعات کتابی شکل میں ضرور پڑھیں‘ گفٹ کریں اور’’غیرمسلموں کی عبادت گاہیں‘ ان کے حقوق اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کتاب اردو اور انگلش میں پڑھنا ہرگز نہ بھولیں!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں